دالبیدین ( جنگ نیوز ) بلوچستان کے سرحدی علاقے خاران میں ایران کی سرحدسے 40 میزائل فائر کیے گئے جس سے 3 خواتین ہلاک اور درجنوں افرادزخمی ہوگئے۔ مقامی انتظامیہ نے 11 راکٹ فائر ہونے کی تصدیق کردی۔
واقعہ کے خلاف شہریوں نے ماشکیل بازار مکمل بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ماشکیل کے تحصیل ناظم حاجی آغا خان نے کہا کہ 5 فٹ لمبے اور 4 انچ چوڑے میزائل پر شمارہ ایران لکھا ہوا ہے اور یہ راکٹ دو اور ساڑھے 3 بجے فائر کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کور مقامی پولیس اور انتظامیہ نے اب تک 30 راکٹ برآمد کیے ہیں اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ماشکیل کے تحصیلدار نصیر بلوچ نے بتایا کہ وہ اس وقت ایرانی سرحد کے قریب دیہات میں تحقیقات کر رہے ہیں جہاں ہسپتال اور مکانات کو نقصان پنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر تعینات عملے نے بتایا کہ راکٹ ایران کی حدود میں ایک سڑک سے فائر کیے گئے ہیں اور اس کے بعد 14 گاڑیوں کو واپس جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان سے جب پوچھا کہ یہ کون ہو سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایرانی فورسز کی ہو سکتی ہے ۔
واقعہ کے خلاف شہریوں نے ماشکیل بازار مکمل بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ماشکیل کے تحصیل ناظم حاجی آغا خان نے کہا کہ 5 فٹ لمبے اور 4 انچ چوڑے میزائل پر شمارہ ایران لکھا ہوا ہے اور یہ راکٹ دو اور ساڑھے 3 بجے فائر کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کور مقامی پولیس اور انتظامیہ نے اب تک 30 راکٹ برآمد کیے ہیں اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ماشکیل کے تحصیلدار نصیر بلوچ نے بتایا کہ وہ اس وقت ایرانی سرحد کے قریب دیہات میں تحقیقات کر رہے ہیں جہاں ہسپتال اور مکانات کو نقصان پنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر تعینات عملے نے بتایا کہ راکٹ ایران کی حدود میں ایک سڑک سے فائر کیے گئے ہیں اور اس کے بعد 14 گاڑیوں کو واپس جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان سے جب پوچھا کہ یہ کون ہو سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایرانی فورسز کی ہو سکتی ہے ۔
هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر